عشق کی چوٹ کا کچھ دل پہ اثر ہو تو سہی

عشق کی چوٹ کا کچھ دل پہ اثر ہو تو سہی
درد کم ہو یا زیادہ ہو مگر ہو تو سہی

جلال لکھنوی

Comments