دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہے

دیکھ وہ برقِ تبسم، بس کہ، دل بیتاب ہے
دیدہ گریاں میرا، فوارہ سیماب ہے
کھول کر دروازۂ میخانہ، بولا مے فروش
اب شکست توبہ میخواروں کو فتح الباب ہے
مرزا غالب

Comments