کہنے سننے کا سلیقہ ہے جسے جب آ جائے

کہنے سننے کا سلیقہ ہے جسے جب آ جائے

میں صدا بندے کو دوں سامنے رب آ جائے

اِک قیامت ہے ملاقات کو آنا اُس کا

میں قیامت کا یقیں کر لوں اگر اب آ جائے

واعظِ شہر کو آتا ہے بہت کچھ لیکن

کاش انسان کا تھوڑا سا ادب آ جائے

برسرِ دار پہنچ جاتے ہیں اکثر ہم لوگ

بات حق کی جو کبھی برسرِ لب آ جائے

ناز خیالوی

Comments