کوئی جیسے منتظر ہو روشنی کے اس طرف

کوئی جیسے منتظر ہو روشنی کے اُس طرف
بھاگ جانا چاہتا ہوں زندگی کے اُس طرف 



 کون میری بات کا دیتا رہا مجھ کو جواب
کون بولے جا رہا تھا خامشی کے اُس طرف
ناو خالی چل پڑی تھی بے یقینی بھانپ کر
میں ندی کے اس طرف تھا وہ ندی کے اُس طرف
تُو نہیں تو پھر خدا ہے وہ نہیں تو وہم ہے
کچھ نہ کچھ تو لازمی ہے آگہی کے اُس طرف
ایک سایہ دوسرے سائے کو ساحر کھا گیا
آدمی بیٹھا ہوا تھا آدمی کے اُس طرف
جہانزیب ساحر

Comments