مجلس شعلہ عذاراں میں جو آ جاتا ہوں

مجلس شعلہ عذاراں میں جو آ جاتا ہوں
شمع ساں میں تہہ دامان صبا جاتا ہوں
ہووے ہے ، جادہ راہ، رشتہ گوہر ہر گام
جس گزرگاہ سے میں آبلہ پا جاتا ہوں
سر گراں مجھ سے سُبک رو کے ، نہ، رہنے سے رہو
کہ بیک جنبش لب، مثل صدا جاتا ہوں
مرزا غالب

Comments