تم وجہِ محبت ہو 

تم وجہِ محبت ہو 
تم حسن کی دولت ہو 
ہر رنگ تمہارا ہے 
تم پھول کی صورت ہو 
میں الجھا ہوا سا ہوں 
میں ہجر کا مارا ہوں 
تم نظم مکمل ہو 
تم شعر کی لذت ہو 
میں وہم کی صورت ہوں 
تم ایک حقیقت ہو 
میں رات دسمبر کی 
تم وصل کی ساعت ہو 
میں کچھ بھی نہیں شاید 
تم حد سے زیادہ ہو 
اللہ کی قدرت ہو 
میں بول نہیں سکتا 
تم لفظ کی صورت ہو 
تم میری ضرورت ہو 
ندیم بھابھہ 

Comments