پروین شاکر چند نظمیں

پروین شاکر کی کتاب خوشبو کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ پہلی اشاعت کے چھ ماہ بعد ہی اس کا دوسرا ایڈیشن چھاپنا پڑا۔ پروین سے پہلے کسی شاعرہ نے نسوانی جذبات کو اتنے خوبصورت اور بے باک انداز سے قلمبند نہیں کیا تھا۔ اُن کی کچھ مختصر نظمیں پیش ہیں:

واہمہ:-

تمھارا کہنا ہے
تم مجھے بے پناہ شدت سے چاہتے ہو
تمھاری چاہت
وصال کی آخری حدوں تک
مرے فقط میرے نام ہوگی
مجھے یقین ہے مجھے یقین ہے
مگر قسم کھانے والے لڑکے
تمھاری آنکھوں میں ایک تل ہے!
________!!
چاند
ایک سے مسافر ہیں
ایک سا مقدر ہے
میں زمین پر تنہا
اور وہ آسمانوں میں !
۔۔
کشف
ہونٹ بے بات ہنسے
زلف بے وجہ کھلی
خواب دکھلا کہ مجھے
نیند کس سمت چلی
خوشبو لہرائی میرے کان میں سرگوشی کی
اپنی شرمیلی ہنسی میں نے سنی
اور پھر جان گئی
میری آنکھوں میں تیرے نام کا تارا چمکا !!!

پروین شاکر

Comments