یوم آزادی پر شاعری ، اشعار چودہ اگست 14 کے حوالے سے شاعری
ملا نہیں وطنِ پاک ہم کو تحفے میں
جو لاکھوں دیپ بجھے ہیں تو یہ چراغ جلا
محسن بھوپالی
۔۔۔
بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے
یہی کیا کم ہے کہ نسبت مجھے اِس خا ک سے ہے
پروین شاکر
۔۔۔۔۔
زلزلوں کی نہ دسترس ہو کبھی
اے وطن تیری استقامت تک
ہم پہ گزریں قیامتیں لیکن
تو سلامت رہے قیامت تک
صہبا اختر
۔۔۔۔
اے خاک وطن تجھ سے میں شرمندہ بہت ہوں
مہنگائی کے موسم میں یہ تہوار پڑا ہے
منور رانا
۔۔۔۔
اے وطن جب بھی سر دشت کوئی پھول کھلا
دیکھ کر تیرے شہیدوں کی نشانی رویا
جعفر طاہر
۔۔۔۔
ہے محبت اس وطن سے اپنی مٹی سے ہمیں
اس لیے اپنا کریں گے جان و تن قربان ہم
نیر اعظم
۔۔۔۔۔۔
وطن کی پاسبانی جان و ایماں سے بھی افضل ہے
میں اپنے ملک کی خاطر کفن بھی ساتھ رکھتا ہوں
نذر الاسلام
۔۔۔۔
اس طرح لڑتے رہے تو ایکتا مٹ جائے گی
دیکھنا یہ دیس ایک دن کھوکھلا رہ جائے گا
ڈاکٹر آرتی
This comment has been removed by a blog administrator.
ReplyDeleteوہ پھول سر چڑھا جو چمن سے جدا ہوا
ReplyDeleteعزت اسی کو ملی جو وطن پہ قرباں ہوا
محترم! وطن پہ قربان۔۔ کے بجائے۔۔ وطن سے نکل گیا۔۔ موزوں اور درست ہے
Deleteوہ پھول سر چڑھا جو چمن سے جدا ہوا
Deleteعزت اسی کو ملی جو وطن پہ فدا ہوا
گڈ
DeleteNice
ReplyDeleteوہ پھول سر چڑھا جو چمن سے نکل گیا
ReplyDeleteعزت اسے ملی جو وطن سے بکل گیا
عزت اسے ملی جو وطن سے نکل گیا
Deleteدوسرا مصرع اسطرح ہے
سجھڈڈجڈھڈدھعہ
Deleteہم بھی ترے بیٹے ہیں ذرا دیکھ ہمیں بھی
ReplyDeleteاے خاک وطن تجھ سے شکایت نہیں کرتے
Nice
ReplyDeleteہم تو مٹ جائینگے مگر اے وطن تم کو
ReplyDeleteزندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک
اے وطن تونے پکارا تو لہو کھول اٹھا
ReplyDeleteتیرے بیٹے تیرے جانباز چلے آتے ھیں