جھوٹ کے رنگ ہیں پھولوں کی طرح

جھوٹ کے رنگ ہیں پھولوں کی طرح
اور سچائی ببولوں کی  طرح
دشتِ احساس میں کتنے موسم
رقص کرتے ہیں بگولوں کی طرح
اتنے دعوے سے نہ چاہو صاحب
ٹوٹ جاؤ گے اصولوں کی طرح
وہ گیا ہے تو اب اُس کے سائے
گھر میں رہتے ہیں ہَیولوں کی طرح
جیسے خوشبوئے بدن ہو اُس کی
دل میں کیا زخم ہیں پھولوں کی طرح
اُمید فاضلی

Comments