کار بیکار سے محبت کی

کار بیکار سے محبت کی
یعنی دیوار سے محبت کی
تیرے انکار کے توسط سے
میں نے اقرار سے محبت کی
ریت آنکھوں سے جھڑ رہی ہے مری
میں نے کہسار سے محبت کی
اب کہیں جا کے ڈھنگ آیا ہے
پہلے دو چار سے محبت کی
اس کو چاہت رہی کنارے کی
میں نے پتوار سے محبت کی
اس کو کیا آسماں کی وسعت سے
جس نے اشجار سے محبت کی
ایک ہی دائرے میں رہتا ہوں
جب سے پرکار سے محبت کی

آصف انجم

Comments