دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں

اپنی آواز کی لرزش پہ تو قابو پا لو 
پیار کے بول تو ہونٹوں سے نکل جاتے ہیں 
اپنے تیور بھی سنبھالو کہ کوئی یہ نہ کہے 
دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں

احمد ندیم قاسمی
قطعہ

Comments