ایک زمین چند خوبصورت اشعار

دکھ یہ ہے مرا یوسف و یعقوب کے خالق
وہ لوگ بھی بچھڑے جو بچھڑنے کے نہیں تھے
راکب مختار
اے بادِ ستم خیز تری خیر کہ تُو نے
پنچھی وہ اُڑائے ہیں جو اُڑنے کے نہیں تھے
فرخ عدیل
یہ سوچ کے اس شوخ نے غیروں سے نبھائی
ہم لوگ فقط ہجر سے مرنے کے نہیں تھے
محمد زاہد
تیرا بھی گلہ اپنی جگہ ٹھیک ہے لیکن
ہم عشق سوا کچھ بھی تو کرنے کے نہیں تھے
زرک صقر
اک وصل کی امید پہ فرقت میں تمہاری
وہ دن بھی گزارے جو گزرنے کے نہیں تھے
ذیشان الہی
اے گردشِ حالات "تری خیر کہ تو نے"
وہ زخم بھرے ہیں کہ جو بھرنے کے نہیں تھے
راشد منیر
تم سے تو کوئی شکوہ نہیں چارہ گری کا
چھوڑو یہ مرے زخم ہی بھرنے کے نہیں تھے
محمد طارق عزیز سلطانی

Comments

  1. اے باد صرصر تیری خیر کہ تو نے
    دئیے وہ بجھائے ہیں جو بجھنے کے نہیں تھے
    محمد بابر تیمور کھٹانہ

    ReplyDelete

Post a Comment