رنج کمرے میں بھول آنے تھے

رنج کمرے میں بھول آنے تھے
چائے آئی ہے پھول آنے تھے

یہ محبت اگر نہ آتی تو
بے تحاشا رسول آنے تھے

ایک آمین چومنی تھی مجھے
چند حرفِ قبول آنے تھے

جن درختوں پہ تیری یاد اتری
ان درختوں پہ پھول آنے تھے

جنگ جیسی عطا محبت میں 
یاد کس کو اصول آنے تھے

احمد عطاءاللہ

Comments