ہیں حقیقی کہ مری جان خیالی آنکھیں 

ہیں حقیقی کہ مری جان خیالی آنکھیں 
کس نے دیکھی ہیں کبھی ایسی مثالی آنکھیں 

تیرے خاموش سوالات مجھے ڈستے ہیں 
یاد آتی ہیں بہت تیری سوالی آنکھیں 

ہجر نے ڈال دیا بازو مرے بازو میں 
درد نے بھی مرے چہرے پہ جمالی آنکھیں

جیسے دل کھینچ لیا تو نے مرے سینے سے
جیسے تو نے مرے چہرے سے اٹھا لی آنکھیں 

یہ بھی ممکن ہے کسی روز نظر آجاؤ
شہر بھر نے تری خواہش میں سجا لی آنکھیں

نامعلوم

Comments