مشورہ جو بھی ملا ہم نے وہی مان لیا

مشورہ جو بھی ملا ہم نے وہی مان لیا
عشق میں اچھے برے سب ہی کا احسان لیا
تم فقط خواہش دل ہی نہیں اب ضد بھی ہو
دل میں رہتے ہو تو پھر دل میں تمہیں ٹھان لیا
وہ مرے گزرے ہوئے کل میں کہیں رہتا ہے
اس لیے دُور سے اس شخص کو پہچان لیا
ہاتھ اٹھایا تھا ستاروں کو پکڑنے کے لیے
چرخ نے چاند کو خنجر کی طرح تان لیا
آزمایا ہی نہیں دوسرے جذبوں کو ندیمؔ
اس محبت کو ہی بس سب سے بڑا مان لیا
ندیم بھابھہ

Comments