دل میں بھر کے میں شہر لے آؤں

دل میں بھر کے میں شہر لے آؤں
گاؤں میں میرے لوگ رہ گئے ہیں
آنکھ والوں کو تو مبارک ہو
اور جو اندھے لوگ رہ گئے ہیں
دل کی بیٹھک سے جا چکی دنیا
بس مرے چومے لوگ رہ گئے ہیں
تو نے دنیا خراب کرنی تھی
کیا ہوا کتنے لوگ رہ گئے ہیں



 دیکھ اے بدتمیز تیرے پاس
تیرے ہی جیسے لوگ رہ گئے ہیں
احمد عطاءاللہ

Comments