ہر گھر میں اک ایسا کونا ہوتا ہے

ہر گھر میں اک ایسا کونا ہوتا ہے
جہاں کسی کو چُھپ کر رونا ہوتا ہے
ہوتی ہے معصوم سی چیز رقابت بھی
دو بچوں میں ایک کھلونا ہوتا ہے
خویش، قبیلہ، عزت، حرمت، نام، نسب
اک اک عشق میں کیا کیا کھونا ہوتا ہے
اس کی شب بیداری،گریہ و زاری کیا
جس غافل کو دن بھر سونا ہوتا ہے
رات کسی صحرا میں ہو تو اچھا ہو
خنک ہوا اور نرم بچھونا ہوتا ہے
موسم اور تقدیر سے ڈرتے ہیں لیکن
بیج ہمیں ہر حال میں بونا ہوتا ہے
اُجرت کے لالچ میں ہم مزدوروں کو
چوروں کا اسباب بھی ڈھونا ہوتا ہے
انجم خیالی

Comments

Post a Comment