بات سمجھا نہیں آپ کی، معذرت

بات سمجھا نہیں آپ کی، معذرت
 میں نے ہی ٹھیک سے نہ سُنی، معذرت
ہو گئی ہے پُرانی بُہت دن ہُوئے
 اُس کو کرنی پڑے گی نئی، معذرت
تُم جو کہتے ہو تو ہم کئے دیتے ہیں
 ہم نے کی تو نہیں ہے کبھی، معذرت
اُس کے دل میں ہے کینہ،مُجھے ہے پتہ
 کرگیا تھا یُونہی سرسری، معذرت
ہوں مُبارک تُمہیں اپنی رنگینیاں
 ہم نہ چھوڑیں گے یہ سادگی، معذرت
چھوڑ آتا میں اُس کو اُسی حال میں
 تھی مگر راستے میں کھڑی ، معذرت
ایسے نازُک مزاجوں سے دُوری بھلی
 کون کرتا رہے ہر گھڑی، معذرت
اُس کی محفِل میں جب بھی نگاہیں ملیں
 ہم نے آنکھوں سے کی ان کہی، معذرت
لو میاں ہم تو اب اس جہاں سے اُٹھے
 تُم نہ مانے تو ہے آخری، معذرت
پہلے توڑیں گے دل اُس کا اچھی طرح
 پھر کہیں گے کہ ہے دل لگی، معذرت
وہ تو سُنتا نہیں ہے کسی کی صباؔ
 رہ گئی ہے دھری کی دھری، معذرت
مُحمد سُبُک تگین صبا

Comments