یوں کوئی چھوڑ دیا کرتا ہے اپنا کر کے

یوں کوئی چھوڑ دیا کرتا ہے اپنا کر کے
 تم نے تو مار دیا ہے مجھے تنہا کر کے
ایک نظر ڈال کبھی میرے مسیحا مجھ پر
 تیرا کیا جائے گا بیمار کو اچھا کر کے
اے محبت کے مراحل سے گذرنے والے
 تو نے آنسو کبھی دیکھا ہےستارا کر کے
میں بہت جلد بھنور میں تجھے یاد آوں گا
 اتنا خوش باش نہ رہ مجھ سے کنارا کر کے

شاعر :  معلوم نہیں

Comments