بیٹیاں پھول ہیں

بیٹیاں پھول ہیں
۔۔۔۔۔
پھُول جب شاخ سے کٹتا ہے،بِکھر جاتا ہے
پتّیاں سُوکھتی ہیں، ٹُوٹ کے اُڑ جاتی ہیں
بیٹیاں پھُول ہیں
ماں باپ کی شاخوں پہ جنم لیتی ہیں
ماں کی آنکھوں کی چمک بنتی ہیں
باپ کے دِل کا سکوں ہوتی ہیں
گھر کو جنت سا بنا دیتی ہیں
ہر قدم پیار بِچھا دیتی ہیں
جب بِچھڑنے کی گھڑی آتی ہے
غم کے رنگوں میں خُوشی آتی ہے
ایک گھر میں اُترتی ہے اُداسی لیکن
دُوسرے گھر کے سنورنے کا یقیں ہوتا تھا
بیٹیاں پھُول ہیں
ایک شاخ سے کٹتی ہیں مگر
سُوکھتی ہیں نہ ٹُوٹتی ہیں
ا،ک نئی شاخ پہ کچھ اور نئے پُھول 
کھِلا دیتی ہیں
محمود شام

Comments