الجھا سلجھا ڈھیر لگا ہے

الجھا سلجھا ڈھیر لگا ہے
جانے کس کے ہاتھ سِرا ہے
میرے عمر پیالے میں اب
تو ہی بس اک گھونٹ بچا ہے
کیسے کیسے پیراہن تھے
میں نے صرف تجھے پہنا ہے
میرے دل کی سب شاخوں پر
ہر موسم میں تو کھِلتا ہے
آؤ گیت سے روزہ کھولیں
چپ کا سورج ڈوب گیا ہے
جیت اور مات خدا کی مرضی
میں نے خود کو کھیل دیا ہے

حمیدہ شاہین

Comments