میں نان سموکر ہوں صنم چین سموکر

میں نان سموکر ہوں صنم چین سموکر
اب کھانستا پھرتا ہوں اسی شوخ کا ہو کر

مزدور وفا ٹھہرا ہے میرٹ پہ وہ آخر
بکسوئے،کلپ، پونیاں اور مہندیاں ڈھو کر

آجاتی ہے ہونٹوں پہ ہنسی ایک منٹ بعد
دیکھا ہے کئی بار تری یاد میں رو کر

 کھانے کے وہ آداب سکھاتا ہے سبھی کو
کھاتا ہے پکوڑے بھی جو چائے میں بھگو کر

بس اڈے سے شاپنگ ہویا دوسری شادی 
لگتی ہے بڑے زور کی ہر ایک میں ٹھوکر

اس پیار کے رکشے کو چلاتے ہوئے فیصل
ڈمپل کا خیال آتے ہی رفتار سلو کر

عزیز فیصل

Comments