میں چلتے چلتے اپنے گھر کا رستہ بھول جاتا ہوں

میں چلتے چلتے اپنے گھر کا رستہ بھول جاتا ہوں

جب اس کو یاد کرتا ہوں تو کتنا بھول جاتا ہوں

کہاں تک جائیں گے دونوں کہاں سے واپسی ہو گی 

وہ کیا کچھ یاد رکھتا ہے میں کیا کیا بھول جاتا ہوں

مقرر کر بھی دوں کوئی جو مجھ کو یاد دلوائے 

تو میں اس آدمی کو ساتھ رکھنا بھول جاتا ہوں

بھلا دیتا ہوں گر وہ روکتا ہے پاس آنے سے

دوبارہ روکتا ہے ،میں دوبارہ بھول جاتا ہوں


ظفر ضعف دماغ اب اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا

کہ جاتا ہوں وہاں اور واپس آنا بھول جاتا ہوں

ظفر اقبال

Comments