اس نے مجھ کو اتنا ڈانٹا جتنا ڈانٹا جا سکتا تھا

اس نے مجھ کو اتنا ڈانٹا، جتنا ڈانٹا جا سکتا تھا
لیکن پھر بھی فون پہ مجھ کو کتنا ڈانٹا جا سکتا تھا
اک دن ہم بھی جا پہنچے تھے، کرنے شاپنگ لنڈے سے
لنڈا میلوں پر پھیلا تھا ،  کتنا چھانٹا جا سکتا تھا
مفت کی دعوت جب بھی کھائی، ات مچائی یاروں نے
مچھلی کھاتے کب یہ سوچا، گلے میں کانٹا جا سکتا تھا
ہم نے اپنی ٹیبل بھر لی، جو بھی ہمرے ہاتھ میں آیا
اس کی پیپسی کے چکر میں ، اپنا  فانٹا جا سکتا تھا
شیخ جی نے نیاز پکائی ، دھوم مچی پھر گاؤں میں
ڈیڑھ پاو سوجی کا حلوہ کتنا بانٹا جا سکتا تھا

عین حیدر

Comments