گلزار کی خوبصورت نظم

تمہارے غم کی ڈلی اٹھا کر
زباں پہ رکھ لی ہے دیکھو میں نے
یہ قطرہ قطرہ پگھل رہی ہے
 میں قطرہ قطرہ ہی جی رہا ہوں
پگھل پگھل کر گلے سے اترے گا آخری قطرہ درد کا جب
میں سانس کی آخری گرہ کو بھی کھول دوں گا
کہ درد ہی درد کی مجھے تو
 دعا ملی اپنی زندگی سے
گلزار

Comments