بات کرے تو کھل اٹھوں، لمس ملے تو جل اٹھوں

بات کرے تو کِھل اُٹھوں، لمس ملے تو جل اُٹھوں
روح الگ پسند ہے ، جسم جُدا پسند ہے !

پاؤں میں رول دے مجھے، بند ہوں کھول دے مجھے
لفظ ہوں بول دے مجھے، تیرا کہا پسند ہے !

بِھیڑ بہت ہے دوستا ! ایک ہی جاں ہے میرے پاس
وقف کروں ترے لئے ؟ جلدی بتا ؟ پسند ہے ؟؟

علی زریون

Comments