ماں پہ شاعری ، ماں کی عظمت پر اشعار

پہلی درسگاہ



ماں اعتبارِ گردشِ لیل و نہار ہے
ماں آئینہ رحمت پروردگار ہے

ماں تیرگی میں روشنی کا آبشار ہے
ماں کربلائے زیست میں ابرِ بہار ہے

خوش رنگ شخصیات میں ماں کا شمار ہے
قربانی و خلوص کا یہ شاہکار ہے

جنت ہے ماں کے پاؤں تلے ، جانتے ہیں سب
ماں دینِ مصطفٰی میں بہت ذی وقار ہے

جاری ہے نسلِ آدمی جس کے وجود سے
ماں بندگانِ رب میں وہ تخلیق کار ہے

کہتے ہیں ماں کی گود ہے وہ پہلی درسگاہ
جس پہ تمام زیست کا ، دار و مدار ہے

مشہور ماں کی مامتا ہے کائنات میں
بے لوث کوئی پیار ہے تو ماں کا پیار ہے

پلتی ہے ماں کی گود میں کس طرح زندگی
ماں راز دارِ صنعتِ پروردگار ہے

بنتے ہیں بگڑے کام دعاؤں سے اے نثار
ماں کی دعا نصیب ہو تو بیڑا پار ہے
...
شاعر کا نام معلوم نہیں

۔۔۔۔
ماں کی دعا نہ باپ کی شفقت کا سایا ہے 
آج اپنے ساتھ اپنا جنم دن منایا ہے 



انجم سلیمی
۔۔۔۔

یہ ایسا قرض ہے جو میں ادا کر ہی نہیں سکتا 
میں جب تک گھر نہ لوٹوں میری ماں سجدے میں رہتی ہے 



منور رانا
۔۔۔
اس طرح میرے گناہوں کو وہ دھو دیتی ہے
ماں بہت غصّے میں ہوتی ہے تو رو دیتی ہے

منور رانا
۔۔۔۔۔۔

ہوا دکھوں کی جب آئی کبھی خزاں کی طرح 
مجھے چھپا لیا مٹی نے میری ماں کی طرح
منور رانا

Comments

Post a Comment