مرے میرے مولا اے میرے آقا بس اپنے رستے پہ ڈال دے تو

مرے میرے مولا اے میرے آقا،بس اپنے رستے پہ ڈال دے تو
یہ فانی دنیا کے غم ہیں جتنے ، یہ میرے دل سے نکال دے تُو

ہو نام تیرا ہی دل کے اندر، ہو ذکر تیرا مرے لبوں پر
ہو اتنی سچی یہ میری چاہت، کہ عشق بھی بے مثال دے تُو

کسی کو رنگ اور نور دے دے، کسی کو عقل اور شعور دے دے
تُو جس کو جو کچھ بھی دے اے مولا،مجھے اک اپنا وصال دے تُو

میں عشق میں تیرے ڈھل ہی جاؤں ،ہر ایک رہ پر سنبھل ہی جاؤں
کرے مری روح رقص جس پر ، مجھے وہ سُر اور تال دے تُو

یہ پھول کلیاں ، ستارے خوشبو، مری زبان اور ترجماں ہوں
اب اپنی مدحت کی ایسی قدرت اے مالکِ ذوالجلال دے تُو
نجمہ شاہین کھوسہ

Comments