نیم خامشی ہو تم

نِیم خامشی ہو تم
سخت دلکشی ہو تم
اِس قدر مکمّل نظم
کس کی شاعری ہو تم
تیز کاسنی ہوں میں
سرخ آتشی ہو تم
جانتی بھی ہو اُس کو
جس کی ہو گئی ہو تم
فلم تھی،حقیقت نئیں
پھر سے رو پڑی ہو تم
خواب مُسکرا اُٹّھا
نیند میں ہنسی ہو تم
مجھ کو لگ رہی ہو یا
واقعی پری ہو تم
چپ کراؤ آنکھوں کو
کتنا بولتی ہو تم
چاند رات آ پہنچی
عید ! سُن رہی ہو تم
ایک بار پھر کہنا
بس مِرے علی ہو تم
علی زریون

Comments