منتخب اشعار نسیم عباسی

وزن گھٹ جاتا ہے چیزوں کا جہاں
اس بلندی پر مجھے تولا گیا
۔۔۔۔۔
یہ اونچ نیچ نظر کا فریب ہے ورنہ
زمین بھی چاند کی مانند آسمان میں ہے
۔۔۔۔۔
گزرنے والوں کے اپنے معاملے ہیں نسیم
میں کھڑکیوں سے سڑک پر نظر نہیں رکھتا
۔۔۔۔۔
نہ ماپ اتنے تیقن سے ڈیل ڈول مرا
میں اپنے قد کے برابر ابھی نہیں آیا
۔۔۔۔۔
غلام عین ضرورت کے وقت حاضر ہو
چراغ جیب میں رکھا گیا رگڑتے ہوئے
۔۔۔۔۔
وہ جانتے ہیں یہ پتا کہاں ضروری ہے
جو بادشاہ کے بدلے غلام لے رہے ہیں
۔۔۔۔۔
نسیم وقت کے یاجوج چاٹتے ہیں اسے
وہ دوستی ہے جو دیوارِ چین جیسی ہے
۔۔۔۔۔
عجیب حادثہ ہوگا خلا نوردی کا
لبوں پہ لفظ تو ہوں گے صدا نہیں ہوگی
۔۔۔۔۔
سب روشنیاں صبح کے امکاں کی طرح ہیں
ہر ماں کے خدوخال مری ماں کی طرح ہیں
۔۔۔۔۔
بدل گئے ہیں ریاضی کے فارمولے بھی
ہم اپنے عہد کی گنتی کسے سکھائیں اب

نسیم عباسی

Comments