رحمت کا در کھلا ہے دربار مصطفی میں

رحمت کا در کھلا ہے دربارِ مصطفی ﷺ میں
بن مانگے مِل رہا ہے دربار مصطفیﷺ میں
ان پر درود ہر دم ، ان پر سلام ہر دم
ہر ایک پڑھ رہا ہے ،دربار ِ مصطفی ﷺ میں
آنسو جو بہہ رہے ہیں ،سب حال کہہ رہے ہیں
لب کون کھُولتا ہے،دربارِ مصطفیﷺ میں
سینہ پہ ہاتھ رکھ کر میں دل کو ڈھونڈتا ہوں
دل مجھ کو ڈھونڈتا ہے،دربارِ مصطفیٰ میں
عصیاں کے خوف سے جو مایوس ہوگیا تھا
دامن میں جا چھپا ہے دربار مصطفی میں
مرنے کے بعد میرا پوچھے کوئی تو کہنا
وہ نعت پڑھ رہاہے دربارِ مصطفی ﷺ میں
جنّت کے در پہ اس کا رضوان منتظر ہے
جو حق سے جا مِلا ہے،دربارِ مصطفی ﷺمیں
حق ان کو دے رہاہے وہ سب کو دے رہیں
دینے کی انتہا ء ہے دربار مصطفی میں
آداب کا تقاضا ،جنبش نہ ہو بدن میں
دل وجد کر رہاہے ،دربارِ مصطفی میں
فردِ عمل سے میرے ہر داغ دھو رہا ہے
جو اشک بہہ رہا ہے ،دربارِ مصطفی میں
خوشبو ادیؔب تیری نعتوں میں آرہی ہے
اِک بار کیا گیا ہے دربارِ مصطفی ﷺ میں

ادیب رائے پوری

Comments