اس مروت پہ محبت کا گماں کیا ہوگا

اس مروت پہ محبت کا گماں کیا ہوگا
تو اگر دیکھ بھی لے دل نگراں کیا ہوگا
وہ فسانہ کہ جسے کہہ نہ سکے آنسو بھی
خشک ہونٹوں کے تبسم سے بیاں کیا ہوگا
ہم جہاں بیٹھے ہیں وہ شہر بھی ویرانہ ہے
ہم جہاں خاک اُڑائیں گے وہاں کیا ہوگا
اَب تو یوں چُپ ہیں کہ جیسے کبھی روئے ہی نہ تھے
اَب جو روئیں گے تو اندازِ فغاں کیا ہوگا

شہزاد احمد

Comments