عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے

عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرضِ سوال سے پہلے
ھجر کی پوری رات آتی ھے صبحِ وصال سےپہلے

دِل کا کیا ھے دِل نے کتنے منظر دیکھے لیکن
آنکھیں پاگل ھو جاتی ھیں ایک خیال سے پہلے

کس نے ریت اُڑاتی شب میں آنکھیں کھول کے رکھیں
کویٔ ایک مثال تو دو نا ! اُس کی مثال سے پہلے

کارِ محبت ایک سفر ھے اس میں آ جاتا ھے
ایک زوال آثار سا رستہ بابِ کمال سے پہلے

عشق میں ریشم جیسے وعدوں اور خوابوں کا رستہ
جتنا ممکن ھو طے کر لیں گردِ ملال سے پہلے

نوشی گیلانی

Comments