روا روی میں تعلق نبھایا جا رہا ہے

روا روی میں تعلق نبھایا جا رہا ہے 
ہمارے سر سے محبت کا سایہ جا رہا ہے 
ادھر تو آ ! مری آنکھوں پہ ایک بوسہ دے
ادھر تو آ ! ترے غم کو بھلایا جا رہا ہے
عجیب دکھ ہے کہ ہم غیر ذمہ داروں سے
یہ کارِ عشق مکمل کرایا جا رہا ہے
ترے لیے تو میں گھنٹوں اداس رہتا تھا 
یہ کس خوشی میں بھلا مسکرایا جا رہا ہے؟



  
ہمارے جیسے محبت پسند لوگوں کا 
نہ پوچھ کیسے یہاں دل دکھایا جا رہا ہے 
تو کیا زمین کا محور بدلنے والا ہے؟
مری جگہ سے جو مجھ کو ہٹایا جا رہا ہے
ہماری آنکھ کو خواہش ہے جاگنےکی مگر
بس ایک خواب مسلسل دکھایا جا رہا ہے
سرے سے ایسا کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں
بڑے وثوق سے جس کو بتایا جا رہا ہے
جہانزیب ساحر

Comments