کسی بھی کم نظر کا احترام مت کیا کر

کسی بھی کم نظر کا احترام مت کیا کر
جواب دے دیا کر پر سلام مت کیا کر
ترے ہی خواب کی امید لے کے سوتا ہوں
سو ہجر میں مری نیندیں حرام مت کیا کر
یہ احتیاطی تدابیر اور اقدامات
اگر ہو پیار تو پھر روک تھام مت کیا کر
نمازِ عشق میں سجدے طویل کرتا جا
ثنا، رکوع، قیام و سلام مت کیا کر
رقیب! آمیں محبت کا درس دوں تجھ کو
جو تجھ کو آتا نہیں ہے وہ کام مت کیا کر
عامر امیر

Comments