وصال ختم تھا گوشہ نشینی آگئی تھی

وصال ختم تھا، گوشہ نشینی آگئی تھی
دلوں کے بیچ انا جو کمینی آگئی تھی

تو دو برس کی رفاقت سے اور کیا ہوتا
بس ایک کپ میں ہمیں چائے پینی آگئی تھی

گلی میں  گھومتی پھرتی تھی اور پھر گھر میں
کواڑ توڑ کے یہ بے یقینی آگئی تھی

خطا معاف کریں اہلِ عشق پہلی بار
کہ آسمان پہ لڑکی زمینی آگئی تھی

احمد عطاءاللہ

Comments