تری دیوار سے اونچی نہیں ہے

تری دیوار سے اونچی نہیں ہے
یہ دنیا پیار سے اونچی نہیں ہے
تو بھائی عشق ! اس دنیا کی پگڑی
تری دستار سے اونچی نہیں ہے
ہتھیلی پر اٹھایا ہے سبھی نے
وفا دو چار سے اونچی نہیں ہے
اماں ہے آج اس گردن کو جو بھی
مری تلوار سے اونچی نہیں ہے
سوا سو گاؤں کے میلے میں کوئی
ہماری نار سے اونچی نہیں ہے
احمد عطاءاللہ

Comments