رت اور طرح کی ہے ہوا اور طرح کی

رُت اور طرح کی ہے ہوا اور طرح کی
اس بار چمن میں ہے فضا اور طرح کی
پودوں کو یہاں رکھتے ہیں تیزاب میں مالی
اس شہر میں ہے نشوونما اور طرح کی
اس دل کے نگر میں کبھی آنسو کبھی آہیں
اس دھرتی پہ ہے آب و ہوا اور طرح کی
جس گھر میں چہکتی ہوئی چڑیوں کے تھے نغمے
اس گھر سے اب آتی ہے صدا اور طرح کی
ریاض ساغر

Comments