حسین مجھ سے ہے لوگو حسین سے میں ہوں

کہا رسول نے اس نورِ عین سے میں ہوں
حسین مجھ سے ہے لوگو حسین سے میں ہوں
یہ زکر زندہ رکھے گا مجھے قیامت تک
یہ سچ ہے زکرِشہہ مشرقین سے میں ہوں
علی کے شیر نے آکر کہا یہ دریا پہ
سنو کہ فاتحِ بدر و حنین سے میں ہوں
ہے میرا چین و سکون متصل غم ِ شہہ سے
جناب ِ فاطمہ زہرا کے چین سے میں ہوں
یہ اشک و گریہ و ماتم ہے میرا سرمایا
اسی مصائب و گریہ سے بین سے میں ہوں
دھڑک دھڑک کہ یہ دل کہہ رہا ہے ہائے حسین
رواں دواں بھی اسی شورشیں سے میں ہوں
خوشا نصیب عزادار تھے مرے اجداد
خوشانصیب ان ہی سابقین سے میں ہوں
یہ بابِِ علم کا صدقہ ہے شاعری ثروت
کہ عین علی کی عنایت کے عین سے میں ہوں
ڈاکٹر ثروت رضوی

Comments