کاسہ عقل عشق سے بھر دے

کاسۂ عقل ، عشق سے بھر دے
حُسنِ اَوّل ! اُٹھا دے سب پردے
تُو بھی تو میرے دِل میں رہتا تھا
ساتویں عرش پر مجھے گھر دے
ضبط کر جاؤں تو وَلی ٹھہروں
زَخم برداشت سے فُزُوں تر دے
دیکھ کر جس کو تجھ پہ پیار آئے
پالنے والے ایسا دِلبر دے
حُسن پوجوں کہ شعر لکھوں میں
اے خدا ! آج شاعری کر دے
کعبۂ شوق ! میں صنم گر ہوں
بُت اُٹھا لے بس ایک پتھر دے
زِندگی جس طرح بھی گزرے قیسؔ
موت پروردِگار حق پر  دے
شہزادقیس

Comments