زندگی قرض ہے قسطوں میں ادا ہوتی ہے

کچھ تو ہے بات جو آتی ہے قضا رک رک کے
زندگی قرض ہے قسطوں میں ادا ہوتی ہے
قمر جلال آبادی

Comments