دل میں درود لب پہ محمد کی بات ہو

دل میں درود لب پہ محمدؐ کی بات ہو
ذکر ِ شہِ امم سے منور حیات  ہو
خیر البشر کے در پہ شبِ قدر ہو عطا
ایسی حسین کوئی  مقدر میں رات ہو
اس عارضی جہان میں فانی حیات پر
اُنﷺ کا اگر کرم ہو تو حاصل ثبات ہو
کافی ہے خاکسار کو طیبہ کی دھول بس
اوروں کے واسطے یہ بھلے کائنات  ہو
تا حشر جگمگائیں سبھی لفظ نعت کے
ایسا قلم عطا مجھے ایسی  دوات ہو
ایسا کلام لکھوں میں آقاؐ کے واسطے
جس کے ہر ایک شعر میں میری نجات ہو
دنیا پکارے مجھ کو ثنا خوانِ مصطفیٰؐ
گر یہ سند عطا ہو تو  کامل یہ ذات ہو
مونا نقوی

Comments