ہم فقیروں پہ اگر ان کی نظر ہو جائے

ہم فقیروں پہ اگر اُنؐ کی نظر ہو جائے
عرش کو بھیجی دعاؤں میں اثر ہو جائے
یا الہٰی میں تو جنت کا طلب گار نہیں
میری قسمت میں مدینے کا سفر ہو جائے
کاش اے کاش کہ پوری ہو تمنا دل کی
عمر یثرب کی فضاؤں میں بسر ہو جائے
اپنے اطراف کجھوروں کی قطاریں دیکھوں
میرا دل آپؐ کی یادوں کا نگر ہو جائے
یا نبیؐ خواب کے پردے میں زیارت دے دیں
اس سے پہلے کہ مری آنکھ یہ تھر ہو جائے
آپؐ کے ادنیٰ غلاموں کا جو رتبہ دیکھے
دل میں آئے یہ فرشتے کے ، بشر ہو جائے
مجھ کو لے جائے مدینے میں تخیل ارشد
یوں مری سوچ کی شاخوں پہ ثمر ہو جائے
ارشد محمود ارشد

Comments