مجھ درد پہ دوا نہ کرو تم حکیم کا

مجھ درد پہ دوا نہ کرو تم حکیم کا
بن وصل نئیں علاج برہ کے سقیم کا
دیکھا ہوں قدّو زلف و دہن پیو کا جب ستی
کیتا ہوں درد تب سوں الف لام میم کا
جنت میں کب دیے ہیں وہ رضواں کو مرتبہ
جو مرتبہ ہے تیری گلی کے مقیم کا
پیو کے نزیک انجھو کو مرے کچھ وقار نئیں
عالم میں گرچہ قدر ہے دُرِّ یتیم کا
کرتا ہے اس کی زلف کی تعریف اے ولیؔ
جو ہے مرید سلسلۂ مستقیم کا
ولی دکنی

Comments