قدم قدم پہ خدا کی مدد پہنچتی ہے

قدم قدم پہ خدا کی مدد پہنچتی ہے

درود سے میرے دل کو رسد پہنچتی ہے

یہ آسماں بھی وہاں تک نہیں پہنچ سکتا
جہاں تک آپ کے قدموں کی حد پہنچتی ہے

سر اپنا پائے رسالت ماب پر رکھ دوں
تو آسماں پہ بلندئ قد پہنچتی ہے

جلوسِ عشقِ نبی کا ہو جس طرف سے گزر
میرے جنوں کو بھی لے کر خرد پہنچتی ہے

درود کا دیا جاتا ہے جب ثواب مجھے
بہشت تک میری دو گز لحد پہنچتی ہے

سلام و نعت مظفرؔ یہاں میں پڑھتا ہوں
قبولیت کی حرم سے سند پہنچتی ہے

مضظفر وارثی

Comments