اس نے تو خیر استخارا کیا

اُس نے تو خیر ! استخارا کیا 
میں نے یہ بھی نہيں گوارا کیا
تیری جادُوگروں سے دوستی تھی 
کیا کسی نے تجھے ستارا کیا
گِن لو ' کس کس کے کام آئے ہو 
دیکھ لو ! کس کو بے سہارا کیا
ہم نے تو جو کِیا کیا  لیکن 
تم نے کیا سوچ کر خسارا کیا
عمران عامی
وہی تجھ کو زمیں پہ لائے گی 
جس ہَوا نے تجھے غبارا کیا
ایک تصویر کے پلٹنے تک 
میں نے دیوار کو سہارا کیا
پُھول پر ہونٹ رکھ دیے  اُس نے 
یعنی پیارے کو اور پیارا کیا
اِس سے بہتر گزار سکتے تھے 
ہم نے جس حال میں گزارا کیا



 پھر وہ دریا ہوا کہ دل  عامی 

جب کنارا کیا ' کنارا کیا

Comments