زندگی شاعری ہے بحث نہ کر

زندگی شاعری ہے بحث نہ کر
یہ سُخن معنوی ہے، بحث نہ کر
یوں غلط رنگ گفتگو کو نہ دے
بات احساس کی ہے بحث نہ کر
یہ جو درویش صفت خوشبو ہے
روح کی دلکشی ہے، بحث نہ کر
اب اُسے الوداع، اے مرے دل
اُس خوشی میں خوشی ہے بحث نہ کر
گر ترے ساتھ ہے تو رحمت جان
دوستی قیمتی ہے بحث نہ کر
ایک رس گھولتی ہوئی آواز
تُو سمجھ بانسری ہے، بحث نہ کر
کون کنکر ہے کون ہیرا ہے
چشمِ حق دیکھتی ہے، بحث نہ کر
ناہید ورک

Comments