مجھ کو معلوم نہیں کون ہو تم

مجھ کو معلوم نہیں کون ہو تم
اے مرے دل کے مکیں کون ہو تم

سب سے پیارے ہیں مجھے اپنے سراب
اور سرابوں سے حسیں کون ہو تم

میں نے ڈھانپا ہے پروں میں خود کو
اب کہو پردہ نشیں کون ہو تم

اک گماں سے یہ گماں تک کا سفر
درمیاں وجہِ یقیں کون ہو تم

اس قدر کوئی میرے پاس کہاں
میری شہ رگ سے قریں کون ہو تم

کچھ بھی ہم دونوں میں اک جیسا نہیں
اہلِ دیں ، اہلِ زمیں کون ہو تم

ہم سے تفریق زدہ لوگوں میں
ہر تعصب سے بریں کون ہو تم

کیوں چمکتے ہو بہ طرزِ اسود
ہالہءِ داغِ جبیں کون ہو تم

بلال اسود

Comments