ہم دھڑلے سے جھوٹ بولتے ہیں

ہم دھڑلے سے جھوٹ بولتے ہیں
بچے بچے سے جھوٹ بولتے ہیں

اچھا اچھا بتاتے ہیں سب کچھ
اور اچھے سے جھوٹ بولتے ہیں

جانے والے کو کہتے ہیں جھوٹا
آنے والے سے جھوٹ بولتے ہیں

شمع کا دل جلاتے ہیں اکثر
اور پتنگے سے جھوٹ بولتے ہیں

جھوٹی کھاتے ہیں چاند کی قسمیں
اور ستارے سے جھوٹ بولتے ہیں

بیٹیوں کو وبا سمجھتے ہیں
اور بیٹے سے جھوٹ بولتے ہیں

پہلے خود گولیاں چلاتے ہیں
پھر جنازے سے جھوٹ بولتے ہیں

بھونکتے تھے جنابِ جہل کبھی
اب اشارے سے جھوٹ بولتے ہیں

اُن پہ دریا نے بھیجی ہے لعنت
جو کنارے سے جھوٹ بولتے ہیں
سید کامی شاہ

Comments