کہتے ہیں اس کھنڈر میں خزانہ بھی دفن ہے

کہتے ہیں اِس کھنڈر میں خزانہ بھی دفن ہے
میری طرح کا کوئی دوانہ بھی دفن ہے
آخر کہاں سے آتی ہے یہ ریت میں چمک
صحرا میں کوئی آئنہ خانہ بھی دفن ہے؟



 کیا آدمی تھا دفن ہے سونے کی قبر میں
اور اُس کے ساتھ اُس کا زمانہ بھی دفن ہے
مدفون ایک پیڑ ہے اِس خاک کے تلے
یعنی پرندگاں کا ٹھکانہ بھی دفن ہے
ہونا ہے میرے بعد کہاں میرا تذکرہ
میرے ہی ساتھ میرا فسانہ بھی دفن ہے
اے کاش اسی دیار میں تدفین ہو مری
غائر جہاں پہ میرا گھرانہ بھی دفن ہے
کاشف حسین غائر

Comments